زکاۃ کی رقم کو مدارس میں استعمال کرنا

سوال کا متن:

مدرسے میں زکوة کی رقم استعمال کرنے کے لئے جو حیلہ کیا جاتا ہے کیا وہ درست ہے ؟ اور کوئی صورت جو شرعی نقطہ نظر سے ٹھیک ہو بتا کر ماجور ہوں۔

جواب کا متن:

دینی اداروں کے مالیاتی معاملات  سے متعلق حضرت بنوری رحمہ اللہ کا ضابطہ یہ تھا کہ جو رقم جس مد کی ہو اس کو اُسی کے شرعی مصرف میں  خرچ کیا جائے، اس لئے زکوۃ کی رقم کو زکوۃ کے مصارف میں ہی خرچ کرنا ضروری ہے، حضرت بنوری  دینی مدارس کے لئے مروجہ حیلہ کو مناسب نہیں سمجھتے تھے، بعض مدارس میں زکوۃ کی رقم کو حیلہ تملیک کے ذریعہ دیگر مصارف میں خرچ کیا جاتا ہے اس سے متعلق ان ہی حضرات سے رابطہ کیا جائے جہاں یہ  حیلہ ہوتا ہے۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :143908200536
تاریخ اجراء :07-05-2018