طلاق کا اختیار ملنے کے بعد بیوی کا حرمت کی نیت سے شوہر کو باپ یا بھائی کہنے کا حکم

سوال کا متن:

شوہر نے بیوی کو طلاق کا مالک بنادیا پھر بیوی نے شوہر کو اپنا باپ یا بھائی کہا اور اس سے حرمت مراد لی تو بیوی کو طلاق پڑےگی یا نہیں مکمل ومدلل جواب ارسال کریں مہربانی ہوگی

جواب کا متن:

صورت مسئولہ میں بیوی کے شوہر کو حرمت کی نیت سے باپ یا بھائی کہنے سے طلاق واقع نہیں ہوگی، جس طرح شوہر کے بیوی کو ماں یا بہن کہنے سے طلاق واقع نہیں ہوگی۔ کیونکہ محارم سے تشبیہ دئے بغیر حرمت کی نیت کرنے سے حرمت یا طلاق واقع نہیں ہوتی۔

الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار) (3/ 470)
(وإن نوى بأنت علي مثل أمي) ، أو كأمي، وكذا لو حذف علي خانية (برا، أو ظهارا، أو طلاقا صحت نيته) ووقع ما نواه لأنه كناية (وإلا) ينو شيئا، أو حذف الكاف (لغا) وتعين الأدنى أي البر، يعني الكرامة. ويكره قوله أنت أمي ويا ابنتي ويا أختي ونحوه

فقط واللہ اعلم 

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144109202743
تاریخ اجراء :18-05-2020