زایان ، زیّان نام رکھنا

سوال کا متن:

" زایان" نام کا معنی کیا ہے؟ اور کیا یہ ز کے ساتھ ہے یا ذ کے ساتھ؟ زایان ہے یا ذایان؟

جواب کا متن:

زایان (Zayan) (زاء کے بعد الف اور غیر مشدد یاء کے ساتھ) تو کوئی لفظ نہیں ہے، البتہ ’’زَیَّان‘‘ (Zayyan) (زا پر زبر، اس کے بعد یاء مشدد پر زبر) "زین" (بمعنٰی زینت)  سے مستعمل ہوسکتاہے، ’’زَیَّان‘‘ کا معنیٰ ہوگا بہت زیادہ زینت والا، یعنی بہت خوب صورت۔ اس تلفظ اور معنیٰ کے لحاظ سے ’’زَیَّان‘‘ (Zayyan) نام رکھنا درست ہے۔

لسان العرب (13/ 201):

"قَالَ الأَزهري: سَمِعْتُ صَبِيًّا مِنْ بَنِي عُقَيلٍ يَقُولُ لِآخَرَ: وَجْهِي زَيْنٌ وَوَجْهُكَ شَيْنٌ؛ أَراد أَنه صَبِيحُ الْوَجْهِ وأَن الْآخَرَ قَبِيحُهُ، قَالَ: وَالتَّقْدِيرُ وَجْهِي ذُو زَيْنٍ وَوَجْهُكَ ذُو شَيْنٍ، فَنَعَتَهُمَا بِالْمَصْدَرِ كَمَا يُقَالُ رَجُلٌ صَوْمٌ وعَدْل أَي ذُو عَدْلٍ. وَيُقَالُ: زَانَهُ الحُسْنُ يَزِينه زَيْناً."

 فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144112200170
تاریخ اجراء :24-07-2020