جلدی کمیٹی دینے پر رقم میں کٹوتی کرنا

سوال کا متن:

میری پانچھ لاکھ کی کمیٹی ہے، اب کوئی مجھ سے کہہ رہا ہے کہ اپنی کمیٹی مجھے دے دو، اسے ضرورت ہے۔ لیکن جس کی کمیٹی ہے وہ یہ کہہ رہا ہے میں تمہیں چار لاکھ دوں گا، ایک لاکھ اپنے پاس رکھوں گا، لیکن تمہیں پورے پانچ لاکھ کمیٹی میں بھرنے ہوں گے۔ کیا ایسا کرنا درست ہے؟

جواب کا متن:

سوال میں مذکور صورت سود ہونے کی بنا پر جائز نہیں ہے، کمیٹی کے ذمہ دار پر لازم ہے کہ  یا تو اس کو پورے پانچ لاکھ روپے ادا کرے یا آپ باری کا انتظار کریں۔ فقط واللہ اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144112200274
تاریخ اجراء :25-07-2020