نقد رقم کے ذریعے کم قیمت میں خرید کر نفع رکھ ادھار فروخت کرنا

سوال کا متن:

میرا  ایک  دوست  مجھ  سے  کہتا ہے  فلاں آدمی کے پاس یہ آئٹم 32 روپے میں مل رہا ہے کیش پیسوں میں، آپ اس سے خرید لو اور  مجھے دو مہینے کے ادھار میں 35 میں دے دو، کیا یہ جائز ہے؟

جواب کا متن:

واضح  رہے  کہ  ہر  شخص کو  اپنی مملوکہ  شے  کو اصل قیمت میں کمی زیادتی کے ساتھ  فروخت کرنے کا اختیار ہوتا ہے، خواہ نقد فروخت کرے یا ادھار ، خرید و فروخت کرنے والےدونوں فریق باہمی رضامندی سے جس قیمت پر بھی خرید و فروخت کا معاملہ کریں  معاملہ درست ہوگا۔

لہذا صورتِ  مسئولہ  میں  آپ کا  نقد رقم کے ذریعے  کم قیمت  میں کوئی چیز خرید کر اس پر قبضہ کرنے کے بعد  اپنے دوست کو اس پر نفع   رکھ کر  مجموعی قیمت متعین کرکے متعينه مدت كے ليے ادھار میں فروخت کرنا جائز ہے، بشرطیکہ قیمت کی ادائیگی میں تاخیر کی صورت میں جرمانہ وغیرہ کے عنوان سے اضافی رقم وصول نہ کی جائے۔

شرح المجلہ میں ہے:

" البیع مع تاجیل الثمن و تقسیطه صحیح ...  یلزم ان تکون المدة معلوم  فی البیع بالتاجیل والتقسیط".

(2/166، المادۃ 245، 246، ط؛رشیدیه)

فقط والله اعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144203201508
تاریخ اجراء :14-11-2020