محرم الحرام میں قبروں کی لپائی کا حکم

سوال کا متن:

ماہ محرم الحرام میں قبروں کی لپائی مٹی سے کرنا کیسا ہے؟

جواب کا متن:

بصورتِ  مسئولہ قبر کو کسی بھی وقت  ضرورت کے پیشِ نظر مٹی سے لیپ لینا جائز ہے،  لیکن محرم کے مہینہ میں لپائی کے اہتمام و التزام کی از روئے شرع  کوئی اصل نہیں ہے،بلکہ یہ عجمی  تہذیب پر مبنی ایک قبیح  بدعت ہے، جس سے احتراز ضروری ہے۔

حاشیۃ الطحطاوی میں ہے:

"وفى النوازل لابأس بتطيينه، وفى التجنيس والمزيد لابأس بتطيين القبور خلافًا لما فى مختصر الكرخى."

(كتاب الصلوة، باب احكام الجنائز، ص:611، ط:مكتبه رشيديه)  

معارف السنن میں ہے:

"اتفق الخطابي والطرطوشي والقاضي عیاض علی المنع، وقولهم أولیٰ بالاتباع حیث أصبح مثل تلك المسامحات والتعللات مثاراً للبدع المنکرۃ والفتن السائرۃ، فتری العامة یلقون الزهور علی القبور الخ."

(معارف السنن ، کتاب الطہارۃ ، باب التشدید فی البول، ج:، ص:265، ط:اي ايم سعيد)

حدیث شریف میں ہے:
"قال رسول اللہ ﷺ … وشر الأمور محدثاتھا وکل بدعة ضلالة."

(مسند احمد بن حنبل،رقم الحدیث: ۱۴۳۸۶، ج:3، ص:310، ط: دار الكتب العلمية)

فقط والله أعلم

ماخذ :دار الافتاء جامعۃ العلوم الاسلامیۃ بنوری ٹاؤن
فتوی نمبر :144201200412
تاریخ اجراء :28-08-2020