سوال کا متن:
ایک شخص کا انتقال ہوا ، ورثاء میں والدہ ، دوبھائی اور پانچ بہنیں ہیں،شادی ہوئی تھی ، لیکن بیوی کوطلاق دے تھی اور ان سے کوئی اولاد نہیں۔ نیز والد کاانتقال بھی مرحوم سے پہلے ہوا ۔
اب ان کاترکہ کیسے تقسیم ہوگا؟
جواب کا متن:
صورتِ مسئولہ میں مرحوم کی میراث اس کے ورثاء میں تقسیم کرنے کاشرعی طریقہ یہ ہےکہ سب سے پہلے مرحوم کے کل ترکہ سے حقوق متقدمہ یعنی تجہیز و تکفین کا خرچہ نکالنے کے بعداگر مرحوم کے ذمہ کسی کا قرض ہو تو اس کی ادائیگی کے بعد اگرمرحوم نے کوئی جائزوصیت کی ہو تو باقی ترکہ کے ایک تہائی مال میں اس کو نافذ کرنے کے بعد باقی کل جائیداد منقولہ وغیر منقولہ کو 54 حصے بنا کروالدہ کو9 حصے ،ہر ایک بھائی کو10حصے اور ہر ایک بہن کو5حصے ملیں گے۔
صورتِ تقسیم یہ ہے:
میت54/6
والدہ | بھائی | بھائی | بہن | بہن | بہن | بہن | بہن |
1 | 5 | ||||||
9 | 10 | 10 | 5 | 5 | 5 | 5 | 5 |
یعنی 100روپے میں سے والدہ کو16.666روپے،ہر ایک بھائی کو18.518روپے اور ہر ایک بہن کو9.259روپے ملیں گے۔
فقط واللہ اعلم