بریلو ی صاف طورسے کہتے ہیں کہ وہابی کافرہیں ، ہمیں ا ن کے ساتھ نہ کھانا چاہئے نہ پینا،نہ سونااور نہ ان کے ساتھ تعلقات رکھناچاہئے۔ کیا ان کا یہ کہنا صحیح ہے یانہیں؟دیوبندی اور بریلوی کے درمیان کیااختلاف ہے؟ میں ان تین چیز و

سوال کا متن:

بریلو ی صاف طورسے کہتے ہیں کہ وہابی کافرہیں ، ہمیں ا ن کے ساتھ نہ کھانا چاہئے نہ پینا،نہ سونااور نہ ان کے ساتھ تعلقات رکھناچاہئے۔ کیا ان کا یہ کہنا صحیح ہے یانہیں؟دیوبندی اور بریلوی کے درمیان کیااختلاف ہے؟ میں ان تین چیز وں کی تشریح چاہتاہوں:


(۱) ۱۲/ربیع الاول کو جشن منا نا: ایک عام مسلما ن کوکیا کرناچاہئے؟کیایہ دن دوسرے دنوں کی طرح ہے؟(اس دن کی کوئی خاص اہمیت ہے؟)


(۲)نذرونیاز: بر یلوی کیسے کہتے ہیں کہ یہ سوفیصد صحیح ہے؟جبکہ اسلام میں یہ با ت نہیں ہے۔


(۳) اللہ کے علاہ اولیاء اللہ سے مدد مانگنا یا االلہ اور ان کے اولیا ء سے مانگنا: اولیائے کرام نے ان کویہ کرنے کے لیے کہا ہے؟ بریلوی کاکہنا ہے کہ اللہ یا نیک لوگوں سے مانگناشرک نہیں ہے۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1394/ ھ= 1083/ ھ
 
حضرت سید الاولین و الآخرین محمد رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم اور جاں نثار صحابہٴ کرام رضی اللہ عنہم اجمعین نیز عاشقین صادقین متبع سنت سلف صالحین رحمہم اللہ تعالیٰ رحمة واسعہ نہ ربیع الاول کا جشن مناتے تھے نہ منانے کا حکم دیتے تھے، نہ بریلویوں میں مروجہ نذر و نیاز کرتے تھے نہ کرنے کا حکم فرماتے تھے، نہ رضا خانی بھائیوں والی استمداد باولیاء اللہ کے قائل تھے نہ اس استمداد کا کسی کو حکم دیا کرتے تھے۔ قرآن کریم، حدیث شریف، کتبِ معتبرہ مثل غنیة الطالبین وغیرہ اس پر شاہد عدل ہیں، بریلوی صاحبان عجیب الشان حضرات کو ان سب سابقین اولین سلف صالحین رحمہم اللہ تعالیٰ رحمة واسعہ پر بھی وہابی وغیرہ ہونے کا حکم کچھ صاف صاف بغیر کسی ہیرا پھیری کے لگانا چاہئے، بریلوی صاحبان کی یہ بارش کرم صرف حقیقی اہل سنت والجماعت علمائے دیوبند پر ہی کیوں ہے؟ دوسرے حضرات کو کیوں معاف کر رکھا ہے؟
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :1640
تاریخ اجراء :بریلو ی صاف طورس