قرآن خوانی کے بعد کھانا کھانا اور پیسے لینا کیسا ہے ؟

سوال کا متن:

قرآن خوانی کے بعد کھانا کھانا اور پیسے لینا کیسا ہے اور کن صورتوں میں کھانا کھانا اور پیسے لینا درست ہے رہبری فرمائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:901-786/L=8/1440
قرآن خوانی اگر ایصالِ ثواب کی غرض سے کی جائے تو اس کے بعد بہ طور معاوضہ کھانا کھانا یااس پر اجرت لینا جائز نہیں؛ البتہ اگرقرآ ن خوانی ازقبیلِ رقیہ وعلاج کی جائے تو اس کے بعد کھانا یا اس پر اجرت لینا جائز ہے۔ والحاصل أن اتخاذ الطعام عند قراء ة القرآن لأجل الأکل یکرہ. (رد المحتار:3/148ط:زکریا ) قلت: ویتفرع علی الأولی أن لا یصح أخذ الأجرة علی قراء ة القرآن للمیت، لأن الأجیر إذا لم یحرز ثواب القراء ة، فکیف یعطیہ للمیت؟ نعم لو کان الختم لمطالب دنیویة، طاب لہ الأجرة، ہکذا نقلہ الشامی، وشیدہ بنقول کثیرة من أہل المذہب.(فیض الباری شرح صحیح البخاری 3/276)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170010
تاریخ اجراء :May 1, 2019