حیض کی مدت کتنی ہوتی ہے؟

سوال کا متن:

سوال : کیا فرماتےہیں علمائے کرام مسئلہ ذیل میں کہ ایک خاتون کو حیض کی مدت متعین نہیں ہے کبھی 3 دن تو کبھی 4دن تک حیض جاری رہتا ہے اور کسی کسی مہینے 7دن تک بھی حیض کا خون آتا ہے اس خاتون کی مدت ِحیض کتنے دن مانی جائے گی اور یہ کتنے دن بعد غسل کرکے پاک ہوگی؟ تاکہ نماز ادا کرسکے ۔ برائے مہربانی تفصیلی جواب عنایت فرمائیں۔

جواب کا متن:

Fatwa: 882-668/M=08/1443

 حیض كی اقل مدت تین دن ہے اور اكثر مدت دس دن‏۔ اگر تین دن سے كم خون آئے تو وہ حیض نہیں ہے اور دس دن سے زائد آئے تو زیادتی حیض شمار نہ ہوگی‏۔ اگر مذكورہ خاتون كو خون آنے كا دورانیہ تین دن سے دس دن تك كے درمیان رہتا ہے تو وہ مكمل خون حیض شمار ہوگا‏، جس مہینے میں چار دن خون آكر بند ہوجائے اس مہینے میں چار دن حیض كے ہوں گے اور جس مہینے میں پانچ یا سات دن خون آكر بند ہوجائے اس مہینے میں پانچ دن یا سات دن حیض كے ایام ہوں گے‏، اور ایام حیض میں نماز معاف ہے‏۔ حیض كا خون بند ہوجانے كے بعد غسل كركے نماز شروع كردے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :610455
تاریخ اجراء :11-Jun-2022