کیا زمین کو کھیتی کرنے کے لیے ساجھا میں دینا جائز ہے 

سوال کا متن:

سوال : 1لوگ اپنی زمین ساجھا میں دیدیتے ہیں، دوسرے لوگ اس میں کھیتی کرتے ہیں ۔ زمین مالک کے طرف سے بیج کھاد مہیا کیا جاتا ہے ۔ پیداوار میں زمین مالک اور کسان آدھا آدھا لیتے ہیں کیا یہ جائز ہے؟

جواب کا متن:

Fatwa: 1084-835/D=09/1443

 مزارعت (یعنی ساجھے) پر دینے كی یہ صورت جائز ہے كہ زمین اور بیج دونوں مالك زمین كی طرف سے ہو اور محنت وغیرہ كاشتكار كی طرف سے۔

(1)              زمین مالك كے لیے بھی جائز ہے۔

(2)              كسان كے لیے بھی جائز ہے۔

قال في الدر: وكذا صحت لو كان الأرض والبذر لزيد والبقر والعمل للآخر ....... فهذه الثلاثة جائزة . قال الشامي: لأن من جوزها إنما جوزها على أنها إجارة ففي الأولى: يكون رب البذر والأرض مستأجراً للفاعل وبقره تبعا له لاتحاد المنفعة؛ لأن البقر آلة له . (الدر مع الرد: 9/402، زكريا)

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :611340
تاریخ اجراء :25-Apr-2022