منت كے كھانے میں غیر مستحق كو كیسے شریك كیا جاسكتا ہے؟

سوال کا متن:

منت كے كھانے میں غیر مستحق كو كیسے شریك كیا جاسكتا ہے؟

جواب کا متن:

Fatwa: 1004-799/M=09/1443

 اگر شخص مذكور نے بیمار بیوی كے شفایاب ہونے پر كھانا كھلانے كی صرف نیت كی تھی‏، زبان سے منت نہیں مانی تھی تو صحت یابی پر نیت كی تكمیل واجب نہیں‏، لیكن اس كے باوجود اگر خوشی سے كھلانا چاہے تو كھلا سكتا ہے اس میں مستحق‏، غیرمستحق سبھی كھاسكتے ہیں‏، اور اگر زبان سے نذر مانی تھی تو نذر كا كھانا تو صرف مستحق كو كھلایا جائے اور غیر مستحق طلبہ كے لیے الگ سے كچھ رقم كا كھانا ملاكر كے صدقہ نافلہ كے طور پر كھلاسكتے ہیں اور منتظم مدرسہ اس كی دعوت قبول كرسكتے ہیں۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :611010
تاریخ اجراء :21-Apr-2022