قربانی کے بدلے غریبوں میں پیسہ تقسیم کرنا؟

سوال کا متن:

قربانی کے بدلے غریبوں میں پیسہ تقسیم کرنا؟

جواب کا متن:

Fatwa: 1134-521/B-Mulhaqa=12/1443

 نہیں‏، صورت مسئولہ میں غرباء میں پیسہ تقسیم كرنے سے آدمی قربانی كی ذمے داری سے سبكدوش نہ ہوگا؛ بلكہ ضروری ہے كہ قربانی ہی كرنے كی كوشش كرے‏۔ اگر اپنے علاقے میں مشكل ہو تو دوسری جگہ اپنے اعزہ و اقارب كو فون كركے قربانی كے لیے كہہ دے اور رقم بھیج دے‏، تاكہ وہ لوگ اس كی طرف سے وكالتاً قربانی كردیں‏۔ قربانی خود ہی كرنا یا اپنی جگہ ہی میں كرنا ضروری نہیں ہے‏، كہیں بھی كرائی جاسكتی ہے۔

واللہ تعالیٰ اعلم

دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند

ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :612934
تاریخ اجراء :20-Jul-2022