میں حنفی ہوں اور ایک دیوبندی مدرسہ میں حنفی عقاید کی کتابیں پڑھ رہا ہوں۔ آج کل اہل حدیث کے زبردست اثر ورسوخ کی وجہ سے میں کچھ سوالوں کے جواب چاہتاہوں ورنہ اہل حدیث ہوسکتاہوں۔میرے سوالات یہ ہیں: (۱) نماز پڑھنے کا صحیح طریقہ

سوال کا متن:

میں حنفی ہوں اور ایک دیوبندی مدرسہ میں حنفی عقاید کی کتابیں پڑھ رہا ہوں۔ آج کل اہل حدیث کے زبردست اثر ورسوخ کی وجہ سے میں کچھ سوالوں کے جواب چاہتاہوں ورنہ اہل حدیث ہوسکتاہوں۔میرے سوالات یہ ہیں: (۱) نماز پڑھنے کا صحیح طریقہ کیا ہے؟ رفع یدین کے ساتھ یا بغیر رفع یدین کے؟ (۲) سورہ فاتحہ ایک دعا ہے اور قرآن کا حصہ ہے ۔ اگر آپ اسے نماز کے دروان نہیں پڑھیں گے تو آپ کی نمازنامکمل ہوگی، تو اس کا پڑھنا کیوں نہیں صحیح ہے جب کہ ہم ثنا ، رکوع اور سجدہ کی تسبیحات اور التحیات بھی پڑھتے ہیں؟ (۳) ظہر، مغرب ،عشا اور جمعہ میں نفل نمازکیوں پڑھتے ہیں اور اس کو نماز کاحصہ سمجھتے ہیں؟ جبکہ ثواب برابر ہے چاہے آپ اسے پڑھیں یانہ پڑھیں؟ میرے علم کے مطابق تمام سنت نمازیں بھی نوافل کی فہرست میں آتی ہیں۔ براہ کرم، مدلل اور مفصل جواب دیں تاکہ مجھے قلبی اطمینان حاصل ہو۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 186/ ھ= 126/ ھ
 
( ۱) تکبیر تحریمہ کے وقت ہرنماز میں دعائے قنوت سے قبل وتر میں، نیز عیدین کی چھ تکبیرات میں رفع یدین کیا کریں، تمام ذخیرہٴ حدیث شریف کو دیکھا جائے تو بہت جگہ رفع یدین کا ثبوت ملتا ہے، مگر بہت سے مواقع سے منسوخ ہوگیا، احادیث مبارکہ سے جس قدر مواقع میں ثبوت ملتا ہے سب میں تو اہل حدیث بھی رفع یدین نہیں کرتے، اس لحاظ سے وہ لوگ تارک حدیث ہیں، معلوم نہیں جناب کا ارادہ کس قسم کا اہل حدیث بننے کا ہے۔
( ۲) سورہٴ فاتحہ تو ہرنماز کی ہررکعات میں پڑھی جاتی ہے، البتہ جماعت کی نماز میں امام پڑھتا ہے اور اس کی قراءة حکما مقتدیوں کی قراء ة ہوتی ہے، یہ حدیث شریف سے ثابت ہے، پس سورہٴ فاتحہ کی قراءة تو ہرنماز کی ہررکعت میں حنفی حضرات کی ہوتی ہے، قراءة کے علاوہ یہ مضمون حدیث پاک میں نہیں کہ امام کا ثناء تشہد وغیرہ مقتدیوں کی طرف سے کفایت کرتا ہے، اس لیے ثنا تشہد وغیرہ پڑھا جاتا ہے۔
( ۳) نفل نمازوں کا ثبوت حدیث رشیف سے ہے اس لیے پڑھتے ہیں، ابھی تو آپ طالب علم ہیں، اپنے علم کے مطابق آپ کو شرعی احکام بیان کرنے کا حق نہیں۔ ?اختلاف امت اور صراطِ مستقیم? کا بغور پانچ چھ مرتبہ مطالعہ کرلیں تو بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :2912
تاریخ اجراء :میں حنفی ہوں اور 