درود تنجینا پڑھنا درست ہے یا نہیں؟

سوال کا متن:

اللہم صلی اعلی سیدنا محمد و علی آل سیدنا محمد صلوة تنجینا بہا من جمیع الاھوال و الآفات و تقضی لنا بہا جمیع الحاجات و تطہرنا بہا من جمیع السیات و ترفعنا بہا اعلی الدرجات و تبلغنا بہ اقصی الغایات من جمیع الخیرات فی الحیوة و بعد الممات انک علی کل شی قدیر ۔
اس درود کے بارے میں کہا جاتاہے کہ یہ درد تنجینا ہے، اس کی حقیقت کیا ہے؟ کیا یہ حدیثوں ے ثابت ہے؟ کیا اس کو پڑھنا ٹھیک ہے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:780-76T/sd=8/1440
یہ درود کسی حدیث میں ہمیں نہیں ملا؛ البتہ عبدالرحمن صفوری شافعی نے اپنی مشہور کتاب نزہة المجالس میں اس درود کو ذکر فرمایا ہے۔ (نزہة المجالس ومنتخب النفائس: ۲/ ۸۶) اور معانی کے اعتبار سے اس میں کوئی سقم نہیں ہے، لہٰذا اس کو پڑھ سکتے ہیں۔ آپ کے مسائل اور ان کے حل میں ہے: سوال: میں نے پڑھا تھا کہ صلاة تنجینا ایک ہزار بار پڑھنے سے اللہ تعالیٰ ہرمشکل آسان کردیتا ہے؟ جواب: مجھے معلوم نہیں، بہرحال درود شریف اچھا ہے، اور اللہ تعالیٰ کے لیے کیا مشکل ہے کہ اللہ تعالیٰ اس درود شریف کی برکت سے مشکلات آسان کردے۔ (۴/ ۲۶۶) لیکن واضح رہنا چاہیے کہ درود شریف میں سب سے افضل اور بہتر وہ درود ہیں جن کے ا لفاظ احادیث میں منقول ہیں اور ایسے بعض درودوں کا مجموعہ بزرگوں نے رسالہ کی شکل میں جمع کردیا ہے مثلاً ”زاد السعید“، اس کو پڑھنے کا زیادہ اہتمام کرنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170234
تاریخ اجراء :May 8, 2019