عمامہ كی چوڑائی كی مقدار كیا ہے؟

سوال کا متن:

عمامہ کا کپڑا اگر چوڑائی میں کم ہو تو دو کپڑوں کی سلائی کرکے عمامہ کی چوڑائی بڑھائی جائے تو سنت ادا ہو جائے گی؟ اور عموماً عمامہ کی چوڑائی کتنی ہونی چاہیے یہ بھی ذرا بتائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:876-840/L=9/1440
عمامہ کی چوڑائی کسی صحیح حدیث سے ثابت نہیں،حسب ِ حال جس قدر عمامہ چوڑا رکھنے کا معمول ہو اسی قدر چوڑا رکھنا کافی ہے اور اس سے سنت کی ادائیگی ہوجائے گی ،چوڑائی کی کسی خاص مقدار کو سنت سمجھنا اور اس مقدار کو لازم سمجھنا درست نہیں،پس اگر عمامہ کی چوڑائی اتنی ہے کہ اس کو بآسانی سر پر باندھا جاسکتا ہے تو پھر اس کے ساتھ دوسرے کپڑے کو جوڑکر مزید چوڑا کرنے کی ضرورت نہیں ۔
قال الجزری فی تصحیح المصابیح قد تتبعت الکتب وتطلبت من السیر والتواریخ لأقف علی قدر عمامة النبی - صلی اللہ علیہ وسلم - فلم أقف علی شیء، حتی أخبرنی من أثق بہ أنہ وقف علی شیء من کلام النووی، ذکر فیہ أنہ ”کان لہ -صلی اللہ علیہ وسلم - عمامة قصیرة، وعمامة طویلة، وأن القصیرة کانت سبعة أذرع، والطویلة اثنی عشر ذراعا“ اہ.(مرقاة المفاتیح شرح مشکاة المصابیح:8/250،ط:أشرفیة دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :169777
تاریخ اجراء :May 21, 2019