عالم كے ہوتے ہوئے چالیس دن لگانے والے كو امیر بنانا؟

سوال کا متن:

چار سال یا چھ مہینے، یہ سوال کی جماعت روانہ کرنا ہے دعوت و تبلیغ کے لیے ، مسئلہ یہ ہے کہ علماء اگر کسی جماعت میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو کیا امیر علماء کو بنایا جائے؟ یا چار ماہ لگائے ہوئے ساتھی کو بنایا جائے؟ چار ماہ کی جماعت چل رہی ہے، جس میں جو علماء علم دین حاصل کرنے کے بعد دعوت وتبلیغ میں پہلی مرتبہ وقت لگواتے ہیں کیا اس وقت چار ماہ کے ساتھی کو امیر بنایا جائے چالیس دن کے لیے اور چالیس دن کے بعد جس عالم کا چالیس دن ہوگئے اس کو امیر بنایا جائے باقی کے اسی دن کے لیے کیا ایسا کرسکتے ہیں؟ کیوں کہ چار ماہ کے ساتھیوں کا کہنا ہے کہ مدارس سے آنے والے علماء واقف نہیں ہیں دعوت و تبلیغ سے، اس لیے چالیس دن ان کو دعوت و تبلیغ کے ساتھی کو امیر تسلیم کرکے کام کو سیکھنا پڑے گا، اس کے بعد اس کو امیر بنایا جائے گا۔
میرا سوال اس لیے ہے کہ کہ میرے رشتہ دار عالم ہیں اور ان کے ساتھ جو روانہ ہوئے دعوت و تبلیغ کے ساتھیوں میں سے ، آپ کا جواب فیصلہ کرے گا۔ اور میں نے بہت سارے علماء کو دعوت و تبلیغ (جماعت میں) سے درمیان میں آتے ہوئے دیکھا ہے۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 747-621/B=07/1440
علماء کا مقام بہت اونچا ہے نبی پاک صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد ہے فضل العالم علی العامل کفضلی علی أدناکم: متقی و پرہیزگار پر عالم کا درجہ اتنا اونچا ہے جیسا کہ میرا درجہ تمہارے ادنیٰ کے اوپر ہے۔ عالم دعوت و تبلیغ کے کام سے زیادہ واقف ہوتا ہے اس لئے ہر حال میں اسی کو امیر بنانا چاہئے۔ چالیس دن جماعت میں لگانے والے کو عالم پر فضیلت دینا بے ادبی کی بات ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :169494
تاریخ اجراء :Mar 26, 2019