وقت پر کمیٹی کا پیسہ نہ دینے پر جرمانہ عائد کرنا؟

سوال کا متن:

دس آدمیوں کی ایک کمیٹی ہے ، ایک ان کا ذمہ دار ہے جس کا یہ کام ہے کہ وہ ہر مہینے ہر ایک سے ایک ہزار روپئے جمع کرتا ہے اور پھر سب کے نام کی پرچی ڈالتاہے جس نام آتاہے وہ ذمہ دار سب سے پیسے اکھٹے کرکے اس کو دیدیتا ہے اس اکھٹے کرنے میں ایک نہ ایک ممبر وقت پر پیسے نہیں دیپا تا یعنی پیسے اکھٹے کرنے کی ایک تاریخ متعین ہوتی ہے ، اب اس ذمہ دار کو بڑی پریشانی ہوتی ہے کبھی تو اس کو اپنے پاس سے دینے پڑتے ہیں اور کبھی مالک کو ہی دیر سے جاتے ہیں کیا نظم کو قائم کرنے کے لئے وقت پر پیسے نہ دینے والے پر کچھ جرمانہ رکھ سکتے ہیں؟ پیسوں یا کسی سامان کی شکل میں یا کوئی اور صورت ہو تو اس دے مطلع فرمائیں۔جلد جواب سے مطلع فرمائیں ہم آپ کے مشکورہیں ۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 577-454/SN=5/1439
صورت مسئولہ میں کسی ممبر کے وقت پر پیسے نہ دینے کی صورت میں اس پر رقم یا سامان کی شکل میں جرمانہ عائد کرنا شرعاً جائز نہیں ہے، ممبران اگر وقت پر پیسے نہ دیتے ہوں تو کمیٹی تحلیل کردی جائے اور وہ چلائی ہی نہ جائے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :158300
تاریخ اجراء :Feb 12, 2018