مفتی صاحب میری ہونے والی بیوی کا نام ایمان ہے۔ کیا یہ نام صحیح ہے؟ کیا اس نام کو تبدیل کرنا چاہیے؟ کیا صرف پکارنے کے لیے الگ نام استعمال کرسکتے ہیں، کیوں کہ دستاویز اور شناختی کارڈ میں نام تبدیل کرنا مشکل ہے؟

سوال کا متن:

مفتی
صاحب میری ہونے والی بیوی کا نام ایمان ہے۔ کیا یہ نام صحیح ہے؟ کیا اس نام کو
تبدیل کرنا چاہیے؟ کیا صرف پکارنے کے لیے الگ نام استعمال کرسکتے ہیں، کیوں کہ
دستاویز اور شناختی کارڈ میں نام تبدیل کرنا مشکل ہے؟


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):
128=121-2/1431
 
جی
ہاں، پکارنے کے لیے الگ سے کوئی نام مقرر کرلیں ، حرج نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :19223
تاریخ اجراء :مفتی صاحب میری ہ