کیا صوفیاء کو اللہ تعالی کی طرف سے القاء (یا کشف) کے ذریعہ جو علم حاصل ہوتا ہے وہ اتنا ہی حقیقت ہوتا ہے جتنا کہ ایک نبی کا علم ،جو اسے وحی کے ذریعہ بتایا جارہا ہو؟

سوال کا متن:

کیا صوفیاء کو اللہ تعالی کی طرف سے القاء (یا کشف) کے ذریعہ جو علم حاصل ہوتا ہے وہ اتنا ہی حقیقت ہوتا ہے جتنا کہ ایک نبی کا علم ،جو اسے وحی کے ذریعہ بتایا جارہا ہو؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
(فتوى: 336/ن=305/ن)
 
نہیں! کشف و الہام کا درجہ وحی ال ٰ ہی کے برابر نہیں ہوتا ہے، اور کشف و الہام صرف وہی معتبر اور قابل عمل ہے جو کتاب و سنت کے مطابق ہو، خلافِ کتاب و سنت کشف و الہام مردود ہے، اس پر عمل جائز نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :523
تاریخ اجراء :Jun 23, 2007