کیا صحابی رسول عمار بن یاسر رضی اللہ کا حضرت عثمان کے قتل کی حمایت میں کردار تھا؟

سوال کا متن:

کیا صحابی رسول عمار بن یاسر رضی اللہ کا حضرت عثمان کے قتل کی حمایت میں کردار تھا کیوں کہ وہ مصر سے والا نہ آئے تھے ۔ رہنمائی فرمائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 175-167/L=2/1438
حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ کے قتل کیے جانے پر صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین میں سے کوئی راضی نہ تھا؛ البتہ بعض صحابہ کرام بر بنائے مصلحت یہ چاہتے تھے کہ حضرت عثمان رضی اللہ عنہ خود خلافت سے دستبردار ہو جائیں جن میں عمار بن یاسر رضی اللہ عنہ بھی تھے۔ وأما مایذکرہ بعض الناس من أن بعض الصحابة أسلمہ ورضي بقتلہ، فہذا لایصح عن أحد من الصحابة أنہ رضي بقتل عثمان رضی اللہ عنہ بل کلہم کرہہ ومقتہ، وسب من فعلہ، ولکن بعضہم کان یود لو خلع نفسہ من الأمر: کعمار بن یاسر، ومحمد بن أبي بکر، وعمر بن الحصین وغیرہم۔ (البدایہ والنہایہ: ۷/۱۹۸)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :146087
تاریخ اجراء :Nov 29, 2016