پہلی سحری مبارک ہو ، پہلی افطار مبار ک ہو وغیرہ كہنا كیسا ہے؟

سوال کا متن:

آجکل رمضان میں ایک رواج شروع ہوا ہے مباک باد دینے کا ، پہلی سحری مبارک ہو ، پہلی افطار مبار ک ہو ، پہلا روزہ مبارک ہو اور رمضان کا پہلا جمعہ مبارک ہو، وغیرہ ، اس کی ہمارے یہاں شریعت میں کوئی حیثیت ہے کیا ؟ یا مبارکباد دینا بہترہے؟ اس کو واضح کریں۔ جزاک اللہ خیرا

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 951-803/D=09/1440
مبارک باد کے معنی برکت والا ہونا، اس جملے سے کہنے والا دوسرے کے عمل میں برکت پیدا ہونے کی دعا دیتا ہے لہٰذا اس کی گنجائش ہے جب کہ دعا مقصود ہو؛ البتہ سحری مبارک، روزہ مبارک وغیرہ کہنا صحابہ کرام سے منقول نہیں اس لئے بطور رسم کہنے اور عادت بنانے سے احتراز کرنا چاہئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اظلکم شہر عظیم شہر مبارک فرمایا ہے جس کی بنا پر علامہ ابن رجب نے فرمایا کہ ہذا الحدیث اصل فی التھنئة بشہر رمضان ۔ (الحاوي للفتاوی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171194
تاریخ اجراء :Jun 26, 2019