نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم كے آباء واجداد كے ایمان كے بارے میں اہل سنت كا كیا عقیدہ ہے؟

سوال کا متن:

نبی کریم علیہ السلام کے آباؤ اجداد خصوصاً والد والدہ اور دادا کے ایمان کے بارے میں اہل سنت کا کیا عقیدہ ہے ؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:981-837/L=9/1440
حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کا زمانہ فترت کا زمانہ کہلاتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کسی نبی کی امت میں نہیں تھے،اور اس وقت بھی بہت سارے حضرات شرک سے بری اور موحد تھے،اللہ تعالیٰ کے احسان و کرم سے امید یہی ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین بھی انھیں میں سے ہوں گے،نیزبعض ضعیف روایتوں میں یہ بھی آیا ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اپنے فضل وکرم سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے والدین کو دوبارہ زندہ کیا تھا اور یہ لوگ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لائے،پھر دوبارہ ان کو موت دے دی گئی،بہرحال آخرت میں حضور کے والدین، دادا وغیرہ کے ساتھ کیا ہوگا؟ اس سلسلے میں کوئی قطعی بات نہیں کہی جاسکتی،اور نہ ہی مسلمانوں کو اس کے درپے ہونا چاہیے؛ اس لیے کہ یہ کوئی عقائد سے متعلق مسئلہ نہیں ہے کہ قبر میں ان کے بارے میں پوچھ ہوگی، نیز اس مسئلے میں بحث کرنے سے بسا اوقات ایسی بات بھی زبان یا قلم پرآسکتی ہے جو خلافِ ادب ہے؛ اس لیے اس مسئلے میں توقف اور سکوت ہی بہتر ہے،علماء محققین کی رائے یہی ہے۔
 فقد صرح النووی والفخر الرازی بأن من مات قبل البعثة مشرکًا فہو فی النار ․․․․ بخلاف من لم یشرک منہم ولم یوحّد بل بقی عمرہ فی غفلة من ہذا کلہ ففیہم الخلاف، بخلاف من اہتدی منہم بعقلہ الخ بن ساعدہ وزید بن عمرو بن نفیل فلا خلاف فی نجاتہم إلخ (رد المحتار علی الدر المختار، ۳۴۹/۴ط: زکریا) ینبغی ذکر ہذہ المسئلة إلا مع مزید الأدب، ولیست من المسائل التی یضر جہلہا أو یسأل عنہا فی القبر أو فی الموقف، نحفظُ اللسان عن التکلم فیہا إلا بخیر أولی وأسلم (رد المحتار: ۴/ ۳۵۰، کتاب النکاح، مطلب فی الکلام علی أبوی ا لنبی صلی اللہ علیہ وسلم وأہل الفترة، ط: زکریا دیوبند)
نوٹ :آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دیگر آباء واجداد کے بارے میں بھی سکوت بہتر ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170356
تاریخ اجراء :May 17, 2019