زنا كی سزا كیا ہے؟ اور اس سے ہونے والی اولاد كا كیا حكم ہے؟

سوال کا متن:

میرا سوال یہ ہے کہ اگر کوئی مسلمان زنا کرتا ہے تو اس کی کیا سزا ہے اسلام میں؟
۲) اور زنا کرنے کے بعد اگر اس سے کوئی اولاد ہو جائے تو اس بچے کے لیے کیا حکم ہے؟
۳) زنا کرنے والے مرد اور عورت دونوں شادی شدہ ہیں اسلام میں اس کی کیا سزا ہے اور کیسے ان کی مغفرت ہوگی؟
۴) زنا اللہ تبارک و تعالی کے نزدیک کتنا بڑا گناہ ہے ؟ بتائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 897-738/D=09/1440
(۱) زنا کرنے والا شخص اگر غیر شادی شدہ ہے تو اس کی سزا سو (۱۰۰) کوڑے ہیں اور اگر شادی شدہ ہے تو اس کی سزا سنگسار کیا جانا ہے، آدھا جسم زمین میں گاڑ کر پتھروں سے اسے مارا جائے یہاں تک کہ اس کی جان نکل جائے۔ ایسی سزا کو حدود اللہ کہا جاتا ہے جس کا جاری کرنا حاکم اسلام کا کام اور ذمہ داری ہے، حاکم اسلام یا اس کے نمائندہ کے علاوہ دوسرا کوئی یہ سزا جاری نہیں کر سکتا نیز حدود اللہ کو جاری کرنے کے لئے جرم کا قطعی طور پر بلا کسی تردد اور شبہ کے ثابت ہونا بھی ضروری ہے، جس کی تفصیل کتب فقہ میں لکھی ہے۔
(۲) زنا کا شرعی ثبوت ہونے کے بعد زنا سے جو اولاد ہوگی اس کا نسب زانی سے ثابت نہ ہوگا، وہ ولد الحرام قرار پائے گا۔
(۳) شادی شدہ مرد و عورت کے سزا کی اوپر لکھی گئی اسلامی حکومت ہو اور حاکم اسلام سزا جاری کرتا ہو تو اپنے علم پر نادم و شرمندہ ہو اور خود جاکر جرم کا اقرار کرے تاکہ سزا کے ذریعہ گناہوں کی معافی ہو جائے۔
اگر حاکم اسلام سزا جاری کرنے والا نہ ہو تو بھی اللہ تعالی سے توبہ استغفار کرے اس کے سامنے روئے گڑگڑائے معافی مانگے بار بار ایسا کرے یہاں تک کہ دل گواہی دے کہ اللہ تعالی نے معاف کردیا ہوگا۔
(۴) زنا کی حرمت اور مذمت قرآن پاک کی بیشمار آیات اور احادیث مبارکہ میں وارد ہوئی ہیں جن کا حاصل یہ ہے کہ شرک کے بعد بڑے گناہوں سنگین ترین گناہ زنا ہے جو انسان کو ہلاک اور برباد کرنے والا ہے اس کی سخت ترین سزائیں دنیا اور آخرت میں بیان کی گئی ہیں اور زنا کے قریب بھی جانے سے منع کیا گیا ہے اسی لئے بدنظری کو حرام کیا گیا، عورتوں پر پردہ واجب کیا گیا ، بلا ضرورت پردہ کے ساتھ بھی باہر نکلنے سے انہیں منع کیا گیا۔
نوٹ: جزاء الاعمال نامی کتاب کا مطالعہ کریں یہ کتاب حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی قدس سرہ کی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170641
تاریخ اجراء :May 26, 2019