نماز كے فورا بعد درس شروع كرنا؟

سوال کا متن:

کبھی ایسا ہوتا ہے کہ مسجدوں میں نماز کے بعد درس کا اہتمام کیا جاتا ہے اور مغرب یا عشا کے بعد جلد ہی درس شروع ہو جاتا ہے ، حالاں کہ کچھ لوگ نماز پڑھ رہے ہوتے ہیں تو کیا اس صورت میں درس دینے میں کچھ حرج ہے ؟ اور کبھی نماز کے بعد درس شروع ہوتا ہے مگر کچھ لوگ جن کی نماز چھوٹ جاتی ہے وہ بعد میں آکر پڑھتے ہیں تو کیا اس صورت میں بلند آواز سے درس دینا صحیح ہے ؟ جو بہتر صورت بیان فرمائیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:370-304/sd=4/1440
 نماز کے بعد جب لوگ سنتوں سے فارغ ہوجائیں ، تب ہی درس شروع کرنا چاہیے ، فورا ہی درس شروع کرنا جس سے نمازیوں کی نماز میں خلل ہو، درست نہیں ہے ، ہاں اگر کسی کو لمبی نوافل پڑھنی ہیں یا چھوٹی ہوئی نماز اداء کرنی ہے ، تو درس کے حصے سے ہٹ کر مسجد کے ایک طرف جہاں درس کی آواز نہ آتی ہو یا کم آتی ہوپڑھ سکتا ہے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :167679
تاریخ اجراء :Jan 3, 2019