بیوی کے انتقال کے بعد شوہر کے لئے کوئی عدت نہیں ہے؟

سوال کا متن:

حضرت، مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ بیوی کے انتقال کے بعد شوہر کے لئے عدت کے دن ہوتے ہیں کیا؟ اگر ہیں، توکتنے دن؟ بیوی کے مرنے کا سوگ منانا چاہئے؟ کتنے دن مانا چاہئے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 893-774/D=8/1439
عدت در حقیقت عورتوں کے لئے شریعت کی جانب سے مقرر ہے کہ اتنے روز تک وہ کہیں آنے جانے سے اور دوسرا نکاح کرنے سے رکیں۔ مرد کے لئے بیوی کے انتقال پر کوئی عدت نہیں ہے۔ سوگ یعنی غم کا اثر ظاہر کرنا یہ بیوی کے علاوہ ہر ایک کے حق میں ہے اس کی مدت صرف تین دن ہے یعنی بس تین دن تک اظہار غم جائز ہے اس کے بعد نہیں۔ اور بیوی البتہ اپنے شوہر سے جدا ہونے پر (خواہ شوہر طلاق دے یا مرجائے) لمبی مدت تک سوگ یعنی اظہار غم کرے گی۔ بعض صورتوں شوہر کو نیا نکاح کرنے سے رکنا پڑتا ہے مثلاً بیوی کو طلاق دینے کے بعد اس کی بہن سے نکاح کرنے کے لئے اسے مطلقہ بیوی کی عدت گذر جانے کا انتظار کرنا پڑے گا اس انتظار کرنے کو باعتبار لغت کے عدت کہہ سکتے ہیں لیکن شرعی عدت وہی ہے جو عورتوں کے لئے اوپر لکھی گئی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :161317
تاریخ اجراء :May 13, 2018