کرکٹ میچ کا دیکھنا حلال ہے یا حرام؟ مکروہ ہے یا مباح؟

سوال کا متن:

حضرت مفتی صاحب! کرکٹ میچ کا دیکھنا حلال ہے یا حرام؟ مکروہ ہے یا مباح؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:769-716/L=7/1439
ٹی وی وغیرہ پر میسیج وغیرہ دیکھنے میں مندرجہ ذیل خرابیاں پائی جاتی ہیں:
(۱) یہ تضییع وقت اور لغو کام ہے۔
(۲) تصاویر کا دیکھنا خود ایک مکروہ عمل ہے اور اگر تصاویر عورتوں کی ہوں تو ان کی طرف دیکھنا اور تلذذ حاصل کرنا ناجائز وحرام ہے۔
(۳) میسیج میں اشتغال کی وجہ سے بالعموم آدمی نماز وغیرہ سے غالب ہوجاتا ہے اور اس کا تصور ذہنوں میں اس طرح رچ بس جاتا ہے کہ نماز وغیرہ میں یکسوئی حاصل نہیں ہوتی بلکہ دھیان اسی طرف جاتا ہے بایں وجہ ٹی وی وغیرہ پر میسیج دیکھنا ناجائز ہے عن أبي ہریرة رضي اللہ تعالی عنہ قال: قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم من حسن إسلام المرء ترکہ ما لا یعنیہ (شعب الایمان) منع النظر من الشابة فی زماننا ولو لا بشہوة (روح المعاني: ۱۲/ ۱۲۸، ط: زکریا دیوبند) وإنما کرہ لأن من اشتغل بہ ذہب عناوٴہ الدنیوي وجاء ہ العناء الأخروي فہو حرام وکبیرة عندنا ما وإباحتہ إعانة الشیطان علی الإسلام والمسلمین کما في الکافي (رد المحتار: ۹/ ۵۶۵، ط: زکریا دیوبند)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :159214
تاریخ اجراء :Apr 14, 2018