وظیفہ اور دعا دیے ہوتے ہیں کہ یہ اتنی بار فجر میں پڑھنا ہے، کیا انھیں کسی بھی نماز میں پڑھ سکتے ہیں؟

سوال کا متن:

(۱) وظیفہ اور دعا دیے ہوتے ہیں کہ یہ اتنی بار فجر میں پڑھنا ہے، کیا انھیں کسی بھی نماز میں پڑھ سکتے ہیں؟
(۲) دوا کو کھانے سے پہلے کوئی دعا پھونک کر کھائیں، کیا اس کی کوئی دعا ہے؟ بتائیں۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم (۱) وظیفہ یا کوئی دعا فجر میں پڑھنے کا یہ مطلب ہوتا ہے کہ پہلے اگر اٹھ گئے تو فجر سے پہلے پڑھ لیں، یا فجر کے بعد پڑھ لیں، فوراً پڑھ لیں یا کچھ دیر کے بعد پڑھ لیں، غرض زوال سے پہلے پہلے تک پورا کرلیں، کسی اور نماز میں پڑھنے کی ضرورت نہیں۔
(۲) بسم اللہ الرحمن الرحیم دل سے پڑھ کر وہ دوا کھالیں یا بسم اللہ الذی لا یضر مع اسمہ شیء فی الأرض ولا في السماء وہو السمیع العلیم پڑھ کر دوا کھالیا کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :53281
تاریخ اجراء :Jun 4, 2014