عقیدہ حیات النبی ایک اتفاقی مسئلہ ہے

سوال کا متن:

میرا سوال عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے متعلق ہے۔ مفتی صاحب پاکستان کے ایک بہت بڑے فقیہ مولانا یوسف لدھیانوی شہید رحمہ اللہ تعالیٰ کی کتاب آپ کے مسائل اور ان کا حل میں آپ نے یہ فتویٰ لکھا ہے کہ عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم کے منکر کے پیچھے نماز نہیں ہوتی اور وہ شخص گمراہ ہے۔ تو مفتی صاحب سوال یہ ہے کہ کیا عقیدہ حیات النبی صلی اللہ علیہ وسلم ایسا عقیدہ ہے کہ اس سے اختلاف کی گنجائش نہیںِ؟ اور کیا اس پر امت و علماء کرام کا اجماع ہے کہ اس سے قطعا انکار کی گنجائش نہیں؟ اور کیا علماء حرم و علماء مدینہ بھی اسی عقیدے کے قائل ہیں؟ براہ مہربانی رہنمائی فرمائیں خیرا

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 964-880/M=10/1440
عقیدہ حیات النبی ایک اتفاقی مسئلہ ہے، اکابر علماء دیوبند کے نزدیک اس مسئلے میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔ علماء حرمین اس بارے میں کیا عقیدہ رکھتے ہیں یہ بات وہاں کے علماء سے معلوم کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :171019
تاریخ اجراء :Jul 3, 2019