کیا بیوی اپنے سارے مال (زیورات، نقد وغیرہ) شوہر کی ملکیت میں کرسکتی ہے؟ اور کیسے؟اور اگر ہاں! تو کیا پھر اس مال کی زکاة شوہر کو اداکرنی پڑے گی؟

سوال کا متن:

کیا بیوی اپنے سارے مال (زیورات، نقد وغیرہ) شوہر کی ملکیت میں کرسکتی ہے؟ اور کیسے؟اور اگر ہاں! تو کیا پھر اس مال کی زکاة شوہر کو اداکرنی پڑے گی؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(م): 1531=1531-11/1431
بیوی اپنی ملکیت میں ہرطرح کے تصرف کا اختیار رکھتی ہے، بنابریں وہ اپنی ساری ملکیت (زیورات وغیرہ) شوہر کو دے سکتی ہے، شوہر کو دے کر ان کو مالک وقابض بنادینے سے بیوی کی ملکیت ختم ہوجائیگی اور شوہر کی ملکیت شروع ہوجائے گی، اور شوہر کی ملکیت میں رہتے ہوئے سال پورا ہونے پر اس مال کی زکاة بذمہ شوہر لازم ہوگی، بعض میاں بیوی زکاة کی ادائیگی سے بچنے کے لیے یہ حیلہ اختیار کرتے ہیں کہ سال پورا ہونے سے پہلے بیوی ساری ملکیت شوہر کو ہبہ کردیتی ہے اور پھر شوہر سال مکمل ہونے سے قبل بیوی کو مالک بنادیتا ہے یہ طریقہ شریعت میں مذموم اور ناپسندیدہ ہے، اس سے بچنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :26711
تاریخ اجراء :Oct 16, 2010