سوال کا متن:
ایک
سال پہلے میں نے تفریحاً ایک انٹرنیشنل لاٹری گیم (LOTTO) کھیلاپیسوں کا کوئی انعام جیتنے کی نیت کے
بغیر، لیکن حیرت انگیز طور پر میں پندرہ لاکھ روپیہ کا انعام جیت گیا۔اب میں ان پیسوں
کا کیا کروں برائے کرم درج ذیل سوال کا جواب دیں۔ (۱)کیا میرے لیے یہ پیسہ حلال
ہے؟ (۲)کیا
میں اس پیسہ سے اپنا قرض ادا کرسکتاہوں جو کہ پانچ سال سے باقی ہے؟ (۳)کیا میں یہ پیسہ اپنے غریب
مسلم رشتہ داروں کو دے سکتاہوں؟(۴)اگر
یہ میرے لیے حلال نہیں ہے تو کیا میں کسی سے قرض یا امانت لے سکتا ہوں کچھ خاص مدت
کے لیے اور یہ رقم جتنی جلد ممکن ہوسکے اس کو واپس کردوں؟ اگر میں اوپر مذکور کوئی
چیز نہیں کرسکتاہوں تو مجھ کو بتائیں کہ میں ان پیسوں کا کیا کروں؟
جواب کا متن:
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(د):2175=344 k-12/1430
( ۱) نہیں۔ ( ۲) نہیں۔ ( ۳) جی ہاں ایسے غریب جو
مستحق زکات ہوں انھیں دے سکتے ہیں۔ ( ۴) شدید ضرورت کے وقت قرض لینے کی
گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
فتوی(د):2175=344 k-12/1430
( ۱) نہیں۔ ( ۲) نہیں۔ ( ۳) جی ہاں ایسے غریب جو
مستحق زکات ہوں انھیں دے سکتے ہیں۔ ( ۴) شدید ضرورت کے وقت قرض لینے کی
گنجائش ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند