چھپکلی اگر پانی میں گر کر مرجائے تو کیا حکم ہے؟

سوال کا متن:

پانی کی ٹنکی میں چھپکلی گر کر مرگئی اور پھولی ہے پھٹی نہیں؟ بدبو بھی آرہی ہے اور ٹنکی تکریبا 300 لٹر کی ہے تو اس کا کیا حکم ہے ؟ ایسے پانی سے نماز بھی پڑھی گئی ہے ۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:916-767/sn=10/1440
اگر یہ چھپکلی چھوٹی تھی، جیساکہ عام طور گھروں میں رہنے والی چھپکلیاں ہوتی ہیں تو چونکہ ان میں بہتا ہوا خون نہیں ہوتا ؛ اس لیے صورت مسئولہ میں ٹنکی کا پانی ناپاک نہیں ہوا تھا؛ لہذا اس کے پانی سے وضو وغیرہ کرکے پڑھی گئیں نمازیں درست ہوگئیں، اعادے کی ضرورت نہیں ہے۔ اگر چھپکلی بڑی تھی جیساکہ کھیتوں اور جنگلوں میں رہنے والی چھپکلیاں ہوتی ہیں تو چونکہ ان میں بہتا ہوا خون ہوتا ہے؛ اس لیے اس کے مرنے سے ٹنکی کا پانی ناپاک ہوگیا تھا،جو نمازیں اس ٹنکی کے ناپاک پانی سے وضو وغیرہ کرکے پڑھی گئی ہیں، ان کا اعادہ ضروری ہے۔
قال: "وموت ما لیس لہ نفس سائلة فی الماء لا ینجسہ کالبق والذباب والزنابیر والعقرب ونحوہا" (الہدایة فی شرح بدایة المبتدی 1/ 22) قال:وإن ماتت مفیہا فأرة أو عصفورة أو صعوة أو سودانیة أو سام أبرص نزح منہا ما بین عشرین دلوا إلی ثلاثین بحسب کبر الدلو وصغرہا.(الہدایة فی شرح بدایة المبتدی 1/ 24،دار احیاء التراث العربی - بیروت) (وسباع طیر) لم یعلم ربہا طہارة منقارہا (وسواکن بیوت) طاہر للضرورة (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 1/ 224) (قولہ وسواکن بیوت) أی مما لہ دم سائل کالفأرة والحیة والوزغةإلخ (الدر المختار وحاشیة ابن عابدین (رد المحتار) 1/383،ط: وکریا) نیز دیکھیں :بہشتی زیور اختری،حصہ اول،ص:62، مسئلہ:7
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170402
تاریخ اجراء :Jun 20, 2019