صبح بیدار ہونے پر معلوم ہوا کہ کچھ نکلا ہے تو اس صورت میں کیا کرنا چاہیے؟ (۲): مذی کی صورت میں غسل واجب ہوتا ہے یا نہیں؟

سوال کا متن:

اگر صبح نیند سے بیدار ہونے کے وقت پتا چلے کہ میں ڈسچارج ہو گیا ہو تو کیسے پتا چلے گا کہ منی نکلی ہے یا مذی ؟ اور اگر مذی نکلی ہے تو کیا غسل کرنا ضروری ہے ؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:773-659/N=9/1440
(۱، ۲):سوکر اٹھنے کے بعد اگر کپڑے وغیرہ پر کوئی دھبہ ہو اور احتلام یاد ہو اور وہ منی یا مذی کا دھبہ ہویا اس دھبہ کے بارے میں منی اور مذی کا شک ہو یا منی اور ودی کا شک ہو یا مذی اور ودی کا شک ہو یا تینوں کا شک ہو تو ان سب صورتوں میں غسل فرض ہوگا۔ اور اگر احتلام یاد نہ ہو اور کپڑے وغیرہ کا دھبہ یقینی طور پر منی کا ہو تو بھی غسل فرض ہوگا۔ اور اگر ودی کا یقین ہو تو خواب یاد ہو یا یاد نہ ہو، بہر صورت غسل فرض نہیں ہوگا۔ اسی طرح اگر خواب یاد نہ ہو؛ لیکن دھبہ کے بارے میں مذی کا یقین ہو یا مذی اور ودی کا شک ہو تو بھی بالاتفاق غسل فرض نہ ہوگا۔ اور اگر خواب یاد نہ ہو اور دھبہ کے بارے میں منی اور مذی کا شک ہو یا منی اور ودی کا شک ہو یا تینوں کا شک ہو تو ان سب صورتوں میں حضرات طرفین کے نزدیک احتیاطاً غسل واجب ہوگا اور امام ابویوسف کے نزدیک نہیں کذا في رد المحتار(کتاب الطھارة، ۱: ۳۰۰، ۳۰۱، ط: مکتبة زکریا دیوبند) وغیرہ من کتب الفقہ والفتاوی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170211
تاریخ اجراء :May 19, 2019