ودی اور مذی میں فرق کیسے واضح ہو؟

سوال کا متن:

سوکر اٹھنے کے بعد کپڑے پر ودی اور مذی میں فرق کیسے واضح ہو گا جبکہ یقین ہو کہ منی نہیں ہے ؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:706-647/sd=8/1440
 مذی پتلی سفیدی مائل ہوتی ہے، شہوت کے وقت بغیر شہوت کے نکلتی ہے اس کے نکلنے پر شہوت قائم رہتی ہے جوش کم نہیں ہوتا بلکہ زیادہ ہوجاتا ہے، ودی سفید گدلے رنگ کی گاڑھی ہوتی ہے جو پیشاب کے بعد اور کبھی اس سے پیشتر اور کبھی جماع یا غسل کے بعد بلا شہوت نکلتی ہے۔ مذی وہو ماء أبیض یخرج عند شھوة لا بشھوة ولا دفق ولا یعقبہ فتور، ودی وہو ماء أبیض کدر ثخین لا رائحة لہ یعقب البول وقد یَسبَقُہ (طحطاوی علی مراقی الفلاح) اگر منی کا نہ ہونا یقینی ہو اور مذی یا ودی میں شک ہو، تو فرق جاننے کی ضرورت نہیں ہے، دونوں کا حکم یکساں ہے، صرف کپڑے اور بدن کو جہاں وہ لگی ہو، پاک کرنا کافی ہے، غسل واجب نہیں ہوگا، لیکن یہ واضح رہنا چاہیے کہ سوتے ہوئے جو رطوبت نکلتی ہے اُس میں ودی یا مذی کے احتمال کے ساتھ منی کا بھی احتمال رہتاہے، اس لیے کہ ممکن ہے کہ سونے کی حالت میں رطوبت بشہوت نکلی ہو؛ مگر نیند کی وجہ سے اس کے نکلنے میں شہوت کا احساس یاد نہ ہو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :170053
تاریخ اجراء :May 2, 2019