نماز پوری کرنے کے بعد مجھے کچھ سفید سیال مادہ نظر آیا تو کیا مجھے نماز دہرانی ہوگی؟

سوال کا متن:

میری شادی نہیں ہوئی ہے، مجھے لکوریا کی بہت زیادہ شکایت ہے۔ صفائی کرنے اور وضو کرنے کے درمیان پندرہ منٹ کا وقفہ رہتاہے یا اس سے کم رہتاہے۔ فرض کریں کہ اگر میں نے ابھی وضو کیا اور دس منٹ کے بعد میں نے نماز پڑھی اور کوئی سفید سیال مادہ نہیں خارج نہیں ہوا مگر نماز پوری کرنے کے بعد مجھے کچھ سفید سیال مادہ نظر آیا تو کیا مجھے نماز دہرانی ہوگی؟ہر وقت نماز دہرانا ممکن نہیں ہے، کیا میں ہر نماز کے لیے وضو کرسکتی ہوں؟میں معذور نہیں ہوں۔ براہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1028-869/sd=8/1439
صورت مسئولہ میں اگر آپ معذورِ شرعی نہیں ہیں تو ایسی صورت میں جب بھی لکوریا کا مادہ نکلے گا؛ وضو ٹوٹ جائے گا، آپ ستر کے حصہ میں کوئی کپڑا رکھ لیا کریں، تاکہ مادہ باہر نہ آئے، اس لیے کہ جب تک مادہ باہر نہیں آئے گا، وضو نہیں ٹوٹے گا اور اگر طہارت کے بعد وضوء کرکے نماز پڑھی اور نماز کے بعد لکوریا کا مادہ نظر آیا، تو جب تک یقین یا غلبہ ظن نہ ہو کہ یہ مادہ وضوء کے بعد نماز مکمل ہونے سے پہلے نکلا ہے، اس وقت تک محض شک شبہ کی بنا پر نماز کے دوہرانے کا حکم نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :160827
تاریخ اجراء :May 10, 2018