کپڑوں سے مذی صاف کرنے کا طریقہ

سوال کا متن:

براہ مہربانی کپڑوں سے مذی صاف کرنے کا طریقہ بتائیں۔اگر بہت کم مقدار میں کپڑوں پرلگ جائیں تو اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
ذرا تفصیل سے بتائیں۔ جزاک اللہ

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 543-524/N=6/1437
اگر کپڑے یا بدن میں مذی لگ جائے تو وہ خواہ تھوڑی ہو یا زیادہ، اسے پانی سے یا پانی جیسی کسی ایسی چیز سے دھودیا جائے جو چکنی اور لیس دار نہ ہو،مذی محض کھرچنے سے پاک نہیں ہوتی؛کیوں کہ مذی پتلی ہوتی ہے، منی کی طرح گاڑھی نہیں ہوتی،البتہ اگر اس کی مجموعی مقدار ایک درہم یا اس سے کم ہو تو اس کے ساتھ نماز ہوجائے گی ،مگر کراہت کے ساتھ ، اگر اس کے ازالہ پر قدرت ہو تو اسے دور کرکے ہی نماز پڑھنی چاہئے ،المذي:ماء رقیق أبیض یخرج عند الشھوة لا بھا وھو فی النساء أغلب(شامی ۱: ۳۰۴، مطبوعہ: مکتبہ زکریا دیوبند بحوالہ: نہر)، و مستفاد:قیل:ھو مقید أیضاً بما إذا لم یسبقہ مذي الخ(شامی ۱: ۵۱۴)،والأقرب أن غسل الدرھم وما دونہ مستحب مع العلم بہ والقدرة علی غسلہ فترکہ حینئذ خلاف الأولی ،نعم الدرھم غسلہ آکد فترکہ أشد کراھة کما یستفاد من غیرما کتاب من مشاھیر کتب المذھب الخ(شامی ۱: ۵۲۰، ۵۲۱)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :64026
تاریخ اجراء :Mar 16, 2016