ہوا خارج ہونے كا شك ہو تو كیا وضو ٹوٹ جاتا ہے؟

سوال کا متن:

میرے ساتھ کچھ دنوں سے یہ مسئلہ درپیش ہے کہ مجھے نماز کے دوران پیچھے سے حرکت محسوس ہوتی ہے جیسے کہ ہوا خارج ہورہی ہے۔ میں ایسے شک کی بنیاد پر کہ پتہ نہیں ہوا خارج ہوئی ہے یا نہیں دوبارہ وضو کرکے نماز دوہراتا ہوں۔ مگر پھر سے ایسا ہی محسوس ہونے لگتا ہے۔ میں بار بار وضو کرتا ہوں اور نماز دہراتا ہوں۔ اور کبھی کبھار تو اس طرح کرتے کرتے نماز کا وقت نکل جاتا ہے۔ اور قضا کرنی پڑ جاتی ہے۔ یا اگر پڑھ بھی لوں تو دماغ پہلے والی نماز میں لگارہتا ہے کہ پتہ نہیں کہیں وضو ٹوٹ نہ گیا ہواور دوبارہ وضو کرکے پھر پڑھنے لگتا ہوں یا اگلی نماز کے ساتھ پہلے والی قضا کرکے پڑھ لیتا ہوں۔ نماز کے بعد دل مطمئن نہیں ہوتا۔ اس بار بار کے وضو کرنے اور نماز پڑھنے سے میں ذہنی تکلیف کا شکا ر ہوچکا ہوں جس کا اثر میرے بقیہ کاموں پر بھی پڑرہا ہے۔ میری رہنمائی فرمائیں اور دعا کی خصوصی درخواست ہے کہ اللہ میرے وضو او رنماز کے معاملہ میں میری اس پریشانی کو دور فرمائیں۔ابھی رمضان کا مہینہ بھی آنے والا ہے میں بہت فکر مند ہوں۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 1082-352/L=9/1435-U
محض ہوا خارج ہونے کے شک سے آپ وضو اور نماز کا اعادہ نہ کریں، اس سے آدمی ذہنی مرض کا شکار ہوسکتا ہے، جب تک ریح کے خروج کا یقین نہ ہوجائے اس وقت تک محض شک کی وجہ سے وضو نہیں ٹوٹتا۔ عن أبي ہریرة قال قال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم إذا وجد أحدکم في بطنہ شیئًا فأشکل علیہ أخرج منہ شيء أم لا فلا یخرجن من المسجد حتی یسمع صوتًا أو یجد ریحًا (مشکاة:۴۰) وفي الحاشیة وہذا مجاز عن تیقن الحدیث لأنہما سبب العلم بذلک (حاشیة: ۴۰)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :53493
تاریخ اجراء :Jul 6, 2014