کپڑے ناپاک ہیں تو نماز کیسے پڑھے

سوال کا متن:

(۱) میں سفر میں تھا، بچے نے کپڑے پر قے کردی جس سے شرٹ ، بنیان ، پیٹ ناپاک ہوگیا،اس حال میں مسجد میں شرٹ نکال کر شرٹ دھونا، نچوڑنااور بدن دھونا کہ پیٹ کے ساتھ پیر وغیرہ بھی دھونا پڑے گا کہ پیٹ دھونے سے ناپاکی نیچے اترے گی، یہ سب مشکل ہے۔
(۲) اس حالت میں نماز کیسے ادا کروں؟ یا ابھی چھوڑ دوں اور بعد میں قضا کرلوں؟
(۳) ایک مسئلہ بہشتی زیور میں دیکھا ہے کہ اگر کپڑا ناپاک ہے اوردووسرا کپڑا نہیں ہے تو ایسے ہی کپڑے سے نماز ادا کرلو ․․․تو کیا اس کے مطابق نماز پڑھ سکتاہوں؟
(۴) یہ جانتے ہوئے کہ نماز کے لئے کپڑا کا پاک ہوناشرط ہے پھر بھی ناپاک کپڑے سے نماز ادا کرلی تو ایمان / نکاح میں کوئی خرابی آئے گی؟گناہ ہوگا؟ نماز لوٹانی پڑے گی؟
(۵) ناپاک کپڑے کی وجہ سے نماز قضا کرنا بڑا گنا ہ ہے یا ناپاک کپڑے کے ساتھ نماز پڑ لینا ؟کس بات پر عمل کروں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی: 1270-1322/N=1/1434
(۱) تا (۳) ایسی صورت میں اگر آپ کے پاس دوسرے پاک کپڑے موجود ہوں تو مسجد کے غسل خانہ میں جاکر ناپاک کپڑے اتارکر بدن میں جہاں جہاں ناپاکی لگی ہو اسے دھوکر پاک کرلیں اور پھر پاک کپڑے پہن کر نماز ادا کریں، ایسی حالت میں نماز قضا کردینا شرعاً جائز نہیں، گناہ کی بات ہے، اور اگر دوسرے پاک کپڑے موجود نہ ہوں تو غسل خانہ میں کپڑے کے ناپاک حصوں کو دھوکر انھیں پاک کرلیں اور پھر کسی تولیہ وغیرہ سے پانی خشک کرکے ان ہی کپڑوں میں نماز پڑھیں، اس صورت میں بھی نماز قضا کردینا جائز نہیں۔ اور بہشتی زیور میں آپ نے جو مسئلہ پڑھا ہے، اس میں یہ بھی ہے کہ ناپاکی دور کرنے کے لیے ایک میل کے اندر پانی نہ ملے (مع حاشیہ ۲/۱۳)
(۴) اس صورت میں ایمان اور نکاح میں تو کوئی خرابی نہ آئے گی لیکن نجاست مانعہ کے ازالہ پر قدرت کے باوجود نجاست کے ساتھ نماز پڑھنا گناہ ہے اور ازالہٴ نجاست کے بعد وہ نماز لوٹانی ہوگی۔
(۵) اگر پاک کپڑا موجود ہے تو اسے پہن کر نماز پڑھے یا ناپاک کپڑے کی ناپاکی دور کرکے نماز پڑھے، اور اگر پانی ایک میل یا اس سے زیادہ دور ہے تو اسی ناپاک کپڑے میں نماز پڑھ لے، بہرحال ایسی صورت میں نماز قضا کردینا شرعاً جائز نہیں ہے، ہاں اگر ایک میل کے اندر پانی کی تلاش میں لگا رہا اور پانی ملنے سے پہلے وقت نکل گیا تو کوئی گناہ نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :42148
تاریخ اجراء :Dec 3, 2012