سبز پگڑی

سوال کا متن:

(۱) کیا سبز پگڑی سنّت ہے جو بریلوی دعوت ا اسلامی والے باندھتے ہیں؟اور (۲)کیا دعوت ا اسلامی والیکے عقائد ٹھیک ہیں یا گمراہ ہیں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی: 1089-1082/N=12/1433
(۱) احادیث میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی پگڑی کے متعلق مختلف رنگ آئے ہیں لیکن سبز رنگ کے متعلق کوئی روایت وارد نہیں، نیز علمائے سیَر نے بھی اس کی صراحت کی ہے کہ سبز پگڑی کا استعمال حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت نہیں بلکہ یہ حاکم اشرف شعبان بن حسن کے حکم سے شرفا اور معتبر حضرات کے لیے امتیاز کے مقصد سے 773ھ کی نو ایجاد ہے، چنانچہ الدعامة في احکام سنة العمامة (ص:۹۵) میں بحوالہ سیوطی رحمہ اللہ منقول ہے: والجواب أن ہذہ العمامة الخضراء لیس لہا أصل في الشرع ولا في السنة ولا کانت في الزمن القدیم وإنما حدثت سنة ثلاث وسبعین وسبع مائة بأمر الأشرف شعبان بن حسن اھ اس لیے سبز پگڑی کو مسنون کہنا صحیح نہیں، ہاں اتنی بات ضرور ہے کہ سبز لباس حضور صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند تھا اور اہل جنت کا لباس بھی سبز ہوگا کذا في الدعامة (ص:۹۵-۱۰۱) اس لیے سبز رنگ کا عمامہ بلاشبہ جائز ودرست ہے لیکن چونکہ فی زماننا بریلوی فرقہ نے سبز عمامہ کو اپنا شعار بنالیا ہے اس لیے اس سے اجتناب واجب ہوگا تاکہ ان سے مشابہت لازم نہ آئے۔
(۲) بریلوی فرقہ -جو اپنے آپ کو اہل دعوت اسلامی کہتا ہے- نے بہت سے عقائد میں اہل السنة والجماعة کی راہ سے ہٹ کر قرآن وحدیث کے برخلاف غلط تاویلات کے سہارے الگ موقف اختیار کیا ہے، اس لیے یہ لوگ گمراہ ہیں اور اہل السنة والجماعة سے خارج ہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :42236
تاریخ اجراء :Oct 18, 2012