ایک ٹی شرٹ ہے جس کے پیچھے لکھا ہے؛ ” ماں تجھے پرنام“۔ جب وہ شخص ٹی شرٹ پہن کر مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے جاتاہے اور اگلی صف میں کھڑاہوتاہے تو پیچھے کچھ لوگ اس ٹی شرٹ پر اعتراض اٹھاتے ہیں ، وہ سبھی لوگ ٹی شرٹ پہننے سے روکتے

سوال کا متن:

ایک ٹی شرٹ ہے جس کے پیچھے لکھا ہے؛ ” ماں تجھے پرنام“۔ جب وہ شخص ٹی شرٹ پہن کر مسجد میں نماز پڑھنے کے لیے جاتاہے اور اگلی صف میں کھڑاہوتاہے تو پیچھے کچھ لوگ اس ٹی شرٹ پر اعتراض اٹھاتے ہیں ، وہ سبھی لوگ ٹی شرٹ پہننے سے روکتے ہیں، کیا پیچھے کی صف کے سبھی شخص کی نماز ہوجائے گی یانہیں؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(د): 1485=1140-10/1431
”ماں تجھے پرنام“ ایک ہندوانہ فاسد عقیدہ پر مشتمل لفظ ہے، اہل ہنود ”ماں“ سے اپنی دیویوں یا ماتربھومی (زمین) کو مراد لیتے ہیں، اور اس کو نفع ونقصان کا مالک سمجھتے ہیں، ان کو پرنام (سلام) کا مطلب ہے ان کی تعظیم کرنا اورعزت کی نگاہ سے دیکھنا؛ لہٰذا ایسی ٹی شرٹ پہننا شرعاً جائز نہیں اوراس کو مسجد جو روئے زمین پر اللہ کو سب سے پسندیدہ جگہ ہے او رجو مسلمانوں کی عبادت گاہ ہے، اس مقدس مقام پر ایسی ٹی شرٹ پہن کر آنا ظلم بالائے ظلم ہے اور لوگوں کی نماز خراب کرنے کا ذریعہ ہے بالخصوص جب لوگ اس سے منع کرتے ہوں؛ اس لیے اس کو مسجد میں پہن کر ہرگز نہیں آنا چاہیے، تاہم جو لوگ اس کے پیچھے صف میں ہوتے ہیں ان کی نماز درست ہوجاتی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :25376
تاریخ اجراء :Oct 3, 2010