ہم جنس پرستی كا علاج كیا ہے؟

سوال کا متن:

میں ایک جنس پرست ہوں ، مجھے پتا ہے ، جنس پرستی اسلام میں بہت بڑا گناہ ہے، اسلام کہتاہے کہ یہ ایک اختیار ی چیز ہے اور سائنس کہتی ہے کہ یہ نیچرل ہے ، مجھے نہیں پتا ، یہ بیماری ہے یا یہ عادت مجھے کیسے لگی، پر پھر بھی میں اسے گناہ سمجھتاہوں ، پر اسے چاہتے ہوئے بھی نہیں چھوڑ سکتا، میں کیا کروں؟ میں نے بہت دعا بھی کی ،پر کوئی فائدہ نہیں ہوا، میں نے بہت بار سوچا خود کشی کرلوں پر وہ بھی اسلام میں حرام ہے، مجھے اب کوئی راستہ نظر نہیں آرہا۔
براہ کرم، میری مدد کریں ۔ براہ کرم، مجھے شادی کا مت کہنا ، کیوں کہ میں پھر بیوی کو خوش نہیں کرپاؤں گا اور پھر کیا ہوتاہے وہ تو آپ کو معلوم ہے، آپ اسلام کی روشنی اور میری پریشانی کے مدنظر رکھتے ہوئے جواب دیں۔

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 312-239/D=4/1437
جو کام اللہ تعالیٰ نے ناجائز اور حرام بتلاتے ہیں، سائنس ان میں کتنی خوبیاں بتلائے، حقیقةً وہ کام غلط اور حرام ہی رہیں گے کیونکہ گندے اور خراب کام ہی اللہ نے حرام کیے ہیں۔
پس ہم جنسی کی طرف میلان اور رجحان تو قطرت (نیچر) کا تقاضہ ہوسکتا ہے لیکن جائز حدود تک ہی رہے گا، اگر یہ میلان ناجائز حدود میں داخل ہورہا ہے تو یہ نفسانیت اور شیطنت ہے، لہٰذا آپ ہم جنس میں کسی نیک اور صالح شخص سے تعلق قائم کریں، اور ہرناجائز اور گناہ کے کام سے پرہیز کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :63587
تاریخ اجراء :Feb 13, 2016