امیر معاویہ کا حضرت علی سے اختلاف کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ حضرت عثمان کے غلطیوں کا بدلہ لیا جائے ، اسی بنا پر کافی جنگیں بھی ہوئیں اور مسلمانوں میں اختلافات بھی ، لیکن سوال یہ آتاہے کہ جب حضرت امیر معاویہ ساری اسلامی سلطنت

سوال کا متن:

امیر معاویہ کا حضرت علی سے اختلاف کی بنیادی وجہ یہ تھی کہ حضرت عثمان کے غلطیوں کا بدلہ لیا جائے ، اسی بنا پر کافی جنگیں بھی ہوئیں اور مسلمانوں میں اختلافات بھی ، لیکن سوال یہ آتاہے کہ جب حضرت امیر معاویہ ساری اسلامی سلطنت کے منتخب خلیفہ بن گئے تو آپ نے حضرت عثمان کے قاتلوں کا بدلہ کیوں نہیں لیا ؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 1216-1194/H=1/1437-U
(۱) ”ساری اسلامی سلطنت کے منتخب خلیفہ بن گئے تھے“ یہ صراحت آپ نے کون سی کتابوں میں دیکھی ہے؟
(۲) گر حضرت امیر معاویہ رضی اللہ تعالی عنہ ساری اسلامی سلطنت کے خلیفہ بن گئے تھے تو سیدنا حضرت علی کرم اللہ وجہہ کا معاملہ تو بہت آسان تھا وہ فرمادیتے کہ خلیفہ تو ساری سلطنت کے آپ ہیں ایسی صورت میں قاتلین حضرت عثمان رضی اللہ تعالی عنہ سے قصاص لینے کے لیے مجھ سے کیوں مطالبہ کرتے ہیں؟ کیا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ کا کوئی ارشاد ِ مبارک اس طررح کا کہیں ثابت ہے؟ اب حضراتِ صحابہٴ کرام بالخصوص سیدنا حضرت علی رضی اللہ تعالی عنہ اور سیدنا حضرت حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے اختلاف میں کھود کرید کرنے سے دنیا وآخرت کا کچھ اپنا ہی نقصان ہے، قرآن کریم حدیث شریف میں ایسا کوئی مضمون وارد نہیں کہ قبر وحشر میں آپ سے ہم سے یا دیگر مسلمانوں سے ان جیسے امور کے متعلق سوال ہوگاکہ ان اختلافات میں کھود کرید کیوں نہیں کی تھی؟ اس لیے اسلم صورت یہی ہے کہ جو کام آپ کے ذمہ شریعت مطہرہ نے کیے ہیں ان ہی کو لازم پکڑے رہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :61767
تاریخ اجراء :Nov 13, 2015