” زاہد حسین صاحب شقق برائے فروخت پر مشتمل ایک عمارت کے تعمیری پروجکٹ کے شرکا میں تھے ۔ان کی غیر مشروط سرمایہ کاری کی دعوت پر محمد علی صاحب نے اپنی کچھ رقم اس پروجکٹ میں انوسٹمنٹ کیلئے انکو دیدی۔ایک سال پورا ہونے پر زاہد صا

سوال کا متن:

مندرجہ ذیل مسئلہ میں شرعی رہنمائی کی ضرورت ہے :
” زاہد حسین صاحب شقق برائے فروخت پر مشتمل ایک عمارت کے تعمیری پروجکٹ کے شرکا میں تھے ۔ان کی غیر مشروط سرمایہ کاری کی دعوت پر محمد علی صاحب نے اپنی کچھ رقم اس پروجکٹ میں انوسٹمنٹ کیلئے انکو دیدی۔ایک سال پورا ہونے پر زاہد صاحب نے غیرمعینہ منافع کیساتھ محمد علی صاحب کو ان کی رقم واپس کردی اور بات ختم ہوگئی۔
کچھ مدت گزرنے پر بعض وجوہات کی بنا پر نامعلوم مدت کیلئے تعمیر کا کام رک گیا اور اس کی زمین کی ملکیت کھٹائی میں پڑگئی۔اس صورت حال کے پیدا ہونے پر زاہد حسین صاحب نے کہا کہ انھوں نے محمد علی صاحب کوان کے انوسٹمنٹ پر نفع اپنے پاس سے اس امید میں دیدیا تھا پروجکٹ کے مکمل ہوجانے پر حاصل ہونے والے منافع میں ان کو اپنا حصہ ملجائے گا۔ ساتھ ہی انھوں نے محمد علی صاحب سے ان کو دی گئی منافع کی رقم کی واپسی کا مطالبہ کردیا۔
دریافت طلب بات یہ ہے کہ مذکورہ حالات میں کیا محمد علی صاحب پر زاہد حسین صاحب کا مطالبہ پورا کرنا شرعاً لازم ہے ؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 534-530/B=6/1436-U
آپ کے تعمیری پروجیکٹ میں شرکت کی کارکردگی اور منافع کی تقسیم کی کارکردگی کس طرح پر ہوتی ہے، اس کے کیا اصول وضوابط ہیں، غیر مشروط سرمایہ کاری کی بھی تشریح کیجیے، غیر معینہ منافع کی کیا صورت ہوتی ہے، ا سکی بھی وضاحت کیجیے، آپ کا سوال بہت مجمل ہے۔ سوال میں تمام صورتوں کو کھول کر لکھنا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :58854
تاریخ اجراء :Apr 19, 2015