حضرت ! سنا ہے کہ موت کو دن میں کئی بار یاد کرنا چاہئے، موت کو کس طرح اورکتنی بار یاد کیا جائے؟

سوال کا متن:

حضرت ! سنا ہے کہ موت کو دن میں کئی بار یاد کرنا چاہئے، موت کو کس طرح اورکتنی بار یاد کیا جائے؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم Fatwa ID: 1575-1307/B=11/1435-U
موت کو کتنی بار یاد کرنا چاہیے، اس کی کوئی تعداد قرآن وحدیث میں نہیں بتائی گئی ہے، موت کو ہرروز ایک مرتبہ بھی یاد کرلینا کافی ہے، موت کو یاد کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ مجھے موت ضرور آنی ہے اور اس کا کوئی وقت متعین نہیں اس لیے اپنی عبادات کو درست رکھے۔ اپنے اخلاق کو بھی ہروقت درست رکھے کسی کا دل دکھایا ہے یا اس پر ظلم کیا ہے تو جلد از جلد دل کو صاف کرلینا چاہیے، اور اپنے معاملات کو بھی ہمہ وقت درست رکھے، کسی کا کوئی حق نہ مارے، کسی کے ساتھ بے ایمانی اور دھوکہ دہی نہ کرے، اگر کی ہے یالین دین باقی ہے تو صاف کرلے۔ اور یہ تصور رکھے کہ مرنے سے پہلے میرے اوپر نہ تو اللہ کا کوئی حق باقی رہ جائے نہ ہی بندوں کا حق باقی رہ جائے، صاف ستھرا ہوکر دنیا سے جائے اور مرنے کے بعد کام آنے والے اعمال میں لگا رہے۔ ہروقت آخرت کا فکر رکھے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :55079
تاریخ اجراء :Aug 28, 2014