کیا فرماتے ہیں مفتیان حضرات اس بارے میں کہ کیا مسلمان جنات سے جائز کام لیا جاسکتا ہے مثال کے طور پر کسی انسان پر جادو ہو اس پر کیئے گئے جادو کا سامان منگوانایا اس انسان پر جنات ہوں تو مسلمان جنات سے ان کو گرفتار کروانایا م

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں مفتیان حضرات اس بارے میں کہ کیا مسلمان جنات سے جائز کام لیا جاسکتا ہے مثال کے طور پر کسی انسان پر جادو ہو اس پر کیئے گئے جادو کا سامان منگوانایا اس انسان پر جنات ہوں تو مسلمان جنات سے ان کو گرفتار کروانایا محکوم کرنا کہ اس انسان کے ساتھ کیامسئلہ ہے؟کیا دین اسلام میں اس کی گنجائش ہے؟

جواب کا متن:


بسم الله الرحمن الرحيم فتوی(م): 125=125-1/1433
اگر جنات جائز کام پر خوشی سے آمادہ ہوں تو حدودِ شرع میں رہتے ہوئے جائز امور میں ان سے مدد لی جاسکتی ہے۔ ہاں جبراً کام لینا یا جنات کو تابع بنانا اور خلاف شرع امور پر مجبور کرنا یہ جائز نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :35891
تاریخ اجراء :Dec 20, 2011