كسی نماز پڑھتی عورت پر غیر محرم كی نگاہ پڑنے سے كیا عورت كی نماز فاسد ہوجائے گی؟

سوال کا متن:

(۱) ایک عورت نماز پڑھ رہی ہے اور اسے غیر محرم مرد نے دیکھ لیا، تو کیا اس کی نماز فاسد ہو جائے گی؟
(۲) کیامسافر عورت مسجد کے کونے میں بیٹھ کر نماز پڑھ لے یا نہ پڑھے؟یا گھر آ کر قضا نماز لوٹا لے؟
(۳) تہجد کی کتنی رکعتیں پڑھ سکتے ہیں؟ ۲-۱۲ یا پھر جتنی کوئی پڑھنا چاہے؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:853-752/sd=7/1439
(۱) جی نہیں ! عورت کو نماز پڑھتے ہوئے اگر کوئی غیر محرم مرد دیکھ لے ، تو اس کی وجہ سے عورت کی نماز فاسدنہیں ہوگی۔(۲) مسافر عورت پر بھی نماز فرض ہے ، لہذا اس کے لیے سفر میں فرض نماز پڑھنا ضروری ہے ، اگر مسجد کے کونے میں جگہ ہو، تو پردے کے ساتھ وہیں نماز پڑھ لینے میں مضائقہ نہیں۔(۳) تہجد کے بارے میں مختلف روایتیں وارد ہوئی ہیں ، کم سے کم دو رکعتیں اور زیادہ سے زیادہ بارہ رکعتیں وارد ہوئی ہیں ؛ البتہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے عموما آٹھ رکعتیں پڑھنا منقول ہے ، اسی وجہ سے فقہائے کرام نے لکھا ہے کہ تہجد میں آٹھ رکعات پڑھنا افضل ہے ،باقی اس میں رکعتوں کی کوئی اسی تحدید نہیں ہے کہ جس سے زائد پڑھنا ناجائز ہو۔قال ابن عابدین : (قولہ وأقلہا علی ما فی الجوہرة ثمان) قید بقولہ علی ما فی الجوہرة لأنہ فی الحاوی القدسی قال: یصلی ما سہل علیہ ولو رکعتین والسنة فیہا ثمانی رکعات بأربع تسلیمات اہ ۔ ( الدر المختار مع رد المحتار : ۲۵/۲، ط: دار الفکر، بیروت )
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :160165
تاریخ اجراء :Apr 16, 2018