نماز میں امام سے آگے کھڑا ہونا

سوال کا متن:

میں کل عمرہ کرکے آ یا ہوں، مسجد حرام میں اس بار میں نے ایک عجیب بدعت دیکھی، امام کعبہ اب اس جگہ پہ کھڑے ہوکر امامت کرتے ہیں جہاں وہ رمضان میں تراویح کے لے کھڑا ہوتے تھے ، باقی مطاف میں اور کعبہ کے چاروں طرف لوگ صف بنا کر نماز پڑھتے ہیں،کہنے کا مطلب امام ۱۵ سے ۲۰ صف پیچھے رہتے ہیں، اور مقتدی آگے تو کیا اس صورت میں امام سے آگے کھڑے ہونے والے لوگوں کی نماز ہو جاتی ہے ؟اور وہاں کوئی مولوی یا امام اس کام سے منع کیوں نہیں کرتا؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:340-327/M=4/1439
حنفیہ کے یہاں مسئلہ یہی ہے کہ مسجد حرام میں جو مقتدی امام کی جہت میں امام سے آگے کھڑے ہوں گے ان کی نماز نہیں ہوگی، اس لیے حنفیوں کو اس کا خیال کرکے کھڑا ہونا چاہیے اور امام کو خود چاہیے کہ بالکل آگے کھڑے ہوں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :157653
تاریخ اجراء :Jan 20, 2018