عورت کے لیے بلیچ لگانا بالوں اور چہرہ پر کیسا ہے؟ کئی لوگوں سے سنا کہ نماز نہیں ہوتی لیکن میری سمجھ میں نہیں آتا۔ کیوں کہ وہ لگنے کے بعد جب چہرہ دھو لوں تو صرف اس کا رنگ رہتا ہے۔ اوروضو تو تب نہیں ہوگا جب کہ پانی جلد پر نہ

سوال کا متن:

عورت
کے لیے بلیچ لگانا بالوں اور چہرہ پر کیسا ہے؟ کئی لوگوں سے سنا کہ نماز نہیں ہوتی
لیکن میری سمجھ میں نہیں آتا۔ کیوں کہ وہ لگنے کے بعد جب چہرہ دھو لوں تو صرف اس
کا رنگ رہتا ہے۔ اوروضو تو تب نہیں ہوگا جب کہ پانی جلد پر نہ پہنچے۔ مہربانی کرکے
جلد جواب دیں۔


جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):1779=1779-12/1430
 
بلیچ
لگانے کے بعد اس کو دھولینے سے اکر اس کا جِرم صاف ہوجاتا ہے اور صرف رنگ باقی رہ
جاتا ہے، تب تو لگانے میں مضائقہ نہیں، لیکن اگر اس کی تہہ جم جاتی ہے اور دھونے
سے اس کا جِرم زائل نہیں ہوتا، تو اس کا لگانا درست نہیں کیوں کہ یہ پانی پہنچنے
سے مانع ہے، اوراس کی وجہ سے وضو صحیح نہیں ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :17836
تاریخ اجراء :عورت کے لیے بلیچ