آن لائن موبائل خریدكر زبادہ دام میں بیچنا؟

سوال کا متن:

کیا فرماتے ہیں مفتیان اکرام مسئلہ ہذا کے سلسلہ میں؟ آج کل ایک کمپنی (XiaOmi) کے موبائل بہت بکتے ہیں بات یہ ہے کہ یہ کمپنی اپنی Sale نکالتی ہے ہفتہ میں ایک بار کچھ لوگ جو زیادہ جلدی موبائل بک کر لیتے ہیں وہ اس کو اپنے پاس منگا کر کسی موبائل کی دکان یا کسی شخص کو اس کی اصل قیمت سے ۵۰۰ سے ۱۵۰۰ روپیے اضافہ کرکے دیتے ہیں، جو شخص بک نہیں کر پاتا جلدی وہ آسانی سے لے لیتا ہے ، اسے بلیک مارکٹنگ بھی کہا جاتا ہے طلباء کے درمیان آج کل یہ بسینز زیادہ عام ہو گیا ہے ۔ کیا یہ شرعاً جائز ہے ؟

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1278-1115/L=10/1439
موبائل بک کرادینے کے بعد اگر اس موبائل کو اپنے قبضہ میں لے لیا جائے اور گویا پہلا معاملہ تام ہوجائے تو اس موبائل کو آگے نفع کے ساتھ فروخت کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :162054
تاریخ اجراء :Jul 8, 2018