ایک کا پیسہ دوسرے کی محنت نفع برابر کیا تجارت کی یہ صورت درست ہے؟

سوال کا متن:

براہ کرم، بتائیں کہ کیا اس طرح بزنس کرنا حلال ہے کہ ایک شخص پیسہ لگائے گا اور دوسرا شخص بزنس کرے گا اور منافع دونوں کے درمیان نصف نصف ہوگا؟ جزاک اللہ

جواب کا متن:

بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 110-164/B=2/1440
جی ہاں اس طرح بزنس کرنا صحیح ہے۔ اس کو شرکت مضاربت کہتے ہیں ایک آدمی کا پیسہ اور دوسرے کی محنت ہو اور دونوں نفع میں شریک رہیں۔ اگر خدانخواستہ کوئی نقصان ہوگیا تو وہ نقصان پہلے اصل تجارت و نفع میں سے منہا ہوگا۔ اس کے بعد اصل سرمایہ میں سے وضع ہوگا کام کرنے والے پر نقصان کا بار نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
ماخذ :دار الافتاء دار العلوم دیوبند
فتوی نمبر :165100
تاریخ اجراء :Nov 1, 2018